اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے رواں مالی سال کے پہلے دو مہینوں میں ہدف سے زائد ریونیو اکٹھا کر لیا۔
مالی سال 2020-21ء کے پہلے دو ماہ میں ایف بی آر نے 551 ارب روپے کا ہدف رکھا ہوا تاہم ادارے نے ہدف سے زیادہ 593 ارب روپے جمع کر لیے۔
ایف بی آر کے اعدادوشمار کے مطابق اس نے رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ میں گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے سے 11 ارب روپے زائد اکھٹے کیے ہیں۔ مالی سال 2020ء کے پہلے دو ماہ میں ایف بی آر نے 582 ارب روپے کا ریونیو اکھٹا کیا تھا۔
ایف بی آر کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کورونا کے باعث تاجروں کی مشکلات کا احساس کرتے ہوئے مالی سال کے پہلے دو ماہ میں 30.6 ارب روپے کے ریفنڈز جاری کیے گئے۔
مزید برآں سیلز ٹیکس ری فنڈز کی ادائیگی بھی تیز ترین نظام کے تحت 72 گھنٹوں میں کی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
ایف بی آر پوائنٹ آف سیل سسٹم کا نفاذ ایک سال کے لیے مؤخر کرے
حفیظ شیخ کی ایف بی آر کو کارکردگی رپورٹس باقاعدہ جمع کروانے کی ہدایت
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ وہ تاجروں اور صنعتکاروں کے تحفظات اور مسائل دور کرنےکے لیے ان کے ساتھ رابطے میں ہے اور کرپٹ افسران کے خلاف کاروائی بھی جاری ہے۔
جولائی سے اب تک ایف بی آر کرپشن میں ملوث اپنے 76 افسران کو معطل اور نوکری سے برخاست کرچکا ہے۔
ایف بی آر کا جاری کردہ بیان میں مزید کہنا تھا کہ مختلف مراعاتی پیکجز کے باعث کورونا سے متاثرہ معاشی سرگرمیاں بحال ہونا شروع ہوگئیں ہیں اور اس کے فیلڈ افسران نے ٹیکسوں اور ڈیوٹی کی کلیکشن کا ہدف پورا کرنے کے لیے انتہائی جانفشانی سے کام کیا ہے۔
ادارے کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2021 کے پہلے دو مہینوں میں 92 ارب روپے کی کسٹم ڈیوٹی اکٹھی کی گئی۔
ادارے کا اپنے بیان میں مزید کہنا تھا کہ کراچی میں جاری شدید بارشوں کی وجہ سے سیلز ٹیکس کی کلیکشن کم ہوئی۔
مزید برآں بجٹ میں ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی پر دی گئی چھوٹ بھی اس کی ایک وجہ بنی۔
اُدھر وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر پاکستان کسٹمز نے سمگلنگ کے خلاف بھر پور آپریشن جاری رکھا ہوا ہے اور صرف اگست میں 3.9 ارب روپے کی سمگل شدہ اشیا قبضے میں لی گئیں۔
ان اشیا میں سگریٹ، کپڑا، غیر ملکی کرنسی، پٹرولیم مصنوعات، گاڑیوں کے پرزے، کھانے پینے کی اشیا، منشیات وغیرہ شامل ہیں۔