اسلام آباد: ترجمان پٹرولیم ڈویژن نے کہا ہے کہ بعض اخبارات میں شائع اشتہارات میں جی آئی ڈی سی ایکٹ 2015ء کے بارے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا ہے۔
ایک بیان میں ترجمان نے کہا کہ ان اشتہارات کے ذریعہ ایک تاثر پیدا کیا جا رہا ہے گویا اس فیصلے سے معیشت پر منفی اثر پڑے گا اور بقایا سیس جمع کرنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ پہلے سے جمع شدہ رقم گیس منصوبوں کو مکمل کرنے کے لئے کافی ہے۔
اشتہارات میں یہ بھی دعوی کیا گیا ہے کہ نارتھ سائوتھ گیس پائپ لائن منصوبوں کو پہلے ہی کسی دوسرے ملک کو دیا جا چکا ہے جس میں کوئی سچائی نہیں۔
ترجمان نے کہا کہ وزارت پٹرولیم اس طرح کی میڈیا مہم کی سختی سے تردید کرتی ہے اور عدالت عظمیٰ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتی ہے کیونکہ یہ فیصلہ حکومت اور صنعت کاروں دونوں کی جیت ہے اس سے حکومت کو گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ پروجیکٹس کا استعمال کرکے چھ ماہ کا موقع فراہم کیا گیا ہے اور صنعت کاروں اور دیگر انڈسٹریز کو جمع شدہ رقم اقساط میں جمع کروانے کی سہولت بھی میسر ہو گی۔
ترجمان نے کہا کہ فیصلے کی رو سے پہلے سے جمع ہونے والی رقم خرچ ہونے تک مزید سیس کی وصولی روک دی گئی ہے بلکہ تاخیر سے ادائیگی کے سرچارج کو معاف کر دیا گیا ہے اور حتیٰ کہ صنعت کو 24 ماہانہ قسطوں میں بقایا رقم واپس کرنے کی اجازت دی ہے۔
ترجمان پٹرولیم ڈویژن نے کہا کہ وزارت پٹرولیم بین الاقوامی مشترکہ منصوبوں سمیت تمام ممکنہ اقدامات کر رہی ہے اور شمال جنوب گیس پائپ لائن اور دیگر منصوبوں کے آغاز کے لئے تمام آپشنز پر سنجیدگی سے کام کیا جا رہا ہے۔