کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی شہزاد قریشی نے تباہ کن بارشوں سے پیدا صورتحال کے باعث شہر قائد کے باسیوں کو ریلیف فراہم نہ کرنے پر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیر اعظم عمران خان سے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) اور کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ (سی سی بی) کے آڈٹ کا مطالبہ کر دیا۔
اپنے ویڈیو پیغام میں پی ٹی آئی کے رکن سندھ اسمبلی شہزاد قریشی نے کہا کہ ڈی ایچ اے کے فیز 1، 2، 4، 6 اور 7 بارشوں کی وجہ سے مکمل ڈوب گئے، لوگوں کی کروڑوں روپے کی املاک کا نقصان ہوا ہے اور کوئی نکاسی آب کے لیے نہیں آیا، سیوریج کا پانی پینے کے پانی میں شامل ہو چکا ہے اور لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
شہزاد قریشی نے کہا کہ ڈیفنس اور کلفٹن کے علاقوں میں بارشوں کی وجہ سے 3، 4 دن سے بحلی نہیں ہے، گھروں کے زیر زمین واٹر ٹینکس میں سیوریج کا شامل ہو گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ڈی ایچ اے اور کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ حکام کے ساتھ رابطہ کرنے کی کوشش کی کہ امدادی کام کیا جائے۔
شہزاد قریشی نے کہا کہ ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی کے علاقوں کی ذمہ داری نہ سندھ حکومت کی ہے اور نہ ہی میئر کراچی کی۔
انہوں نے کہا کہ ڈی ایچ اے میں بڑا کمرشل ایریا موجود ہے، لوگوں کا کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے، لوگوں نے کروڑوں کے گھر خریدے لیکن بے یارومدد گار ہیں۔
انہوں نے صدر عارف علوی اور وزیر اعظم عمران خان سے مطالبہ کیا کہ ڈی ایچ اے اور کلفٹن بورڈ کا آڈٹ کیا جائے کیونکہ سارا الزام غلط طور پر منتخب نمائندوں پر ڈال دیا جاتا ہے۔