ملک میں سرمایہ کاری میں اضافے کے لیے تین سالہ منصوبہ پیش کردیا گیا

منصوبے کے تحت سرمایہ کاروں کے ذہنوں میں تاثر قائم کیا جائے گا کہ پاکستان سرمایہ کاری کے لیے بہترین اور محفوظ ملک ہے، 2023 تک ملک میں پانچ ارب ڈالر کی براہ راست بیرونی سرمایہ کاری لانے کا ہدف مقرر

746

اسلام آباد : سرمایہ کاری بورڈ نے ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے 2020-2023  تک تین سالہ پروگرام جاری کردیا۔ اس پروگرام کے تحت 2023 تک ملک میں پانچ ارب ڈالر کی براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کا ہدف رکھا گیا ہے۔

سرمایہ کاری بورڈ نے حکمت عملی کے تحت 2020-21 میں ملک میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کو چارارب ڈالر، 2021-22 میں ساڑھے چار ارب ڈالر اور 2022-23 میں پانچ ارب ڈالرتک لے جانے کا منصوبہ بنایا ہے۔

بورڈ آف انویسٹمنٹ نے اس پروگرام کا اعلان ایک سیمینار میں کیا جس میں کاروبار میں آسانی لانے کے چھٹے ایکشن پلان کا اعلان بھی کیا گیا۔

سرمایہ کاری بورڈ کے اعلان کردہ سرمایہ کاری پروگرام میں وسیع غور و خوض کے بعد ترجیحی سیکٹرز کا تعین کیا گیا ہے ۔ ان سیکٹرزمیں فوڈ اینڈ بیوریجز، آٹو اینڈ آٹو پارٹس، انفارمیشن ٹیکنالوجی، لاجسٹکس اور ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل شامل ہیں۔

اس پروگرام کی خاص بات سرمایہ کاروں کو یہ تاثر دینا ہے کہ  پاکستان سرمایہ کاری کے لیے بہترین اور محفوظ ملک ہے۔

پروگرام کی لانچ کے موقع پر بات کرتے ہوئے بورڈ آف انویسٹمنٹ کی سیکرٹری فرینہ مظہر کا کہنا تھا کہ یہ پروگرام سرمایہ کاروں کو راغب کرنے میں بے حد معاون ہوگا اور سرمایہ کاری بورڈ انویسٹرز کو تمام سہولیات اور مدد فراہم کرے گا۔

انکا مزید کہنا تھا کہ موجودہ سرمایہ کاروں  کو سہولیات کی فراہمی اور ان کے مسائل کا ٖحل سرمایہ کاری بورڈ کی اولین ترجیح ہے۔

اس موقع پر انہوں نے کاروباری فضا کو سازگار بنانے میں وفاقی اور صوبائی اداروں کےکردار کو بھی سراہا۔

انکا کہنا تھا کہ سرمایہ کاری کے حوالے سے وفاق،پنجاب اور سندھ کے درمیان تعلق اور رابطہ شاندار اور ملک کے دوسرے حصوں کے لیے مثال ہے۔

سندھ انویسٹمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی ڈائریکٹر قرات العین  کا اس موقع پر کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کاروبار کو آسان بنانے کے لیے پرعزم ہے اور سندھ ڈؤئنگ بزنس ریفارمز کاؤنسل اس سلسلے میں بہت زبردست کام کررہی ہے۔

انکا کہنا تھا کہ کاروبار میں آسانی پیدا کرنے کے لیے صوبائی حکومت کا تشکیل کردہ ادارہ  تمام  نجی و سرکاری اداروں اور تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام کررہا ہے تاکہ سندھ میں کاروبار کرنے کے خواہشمندوں کو لائسنس اور پرمٹ کے حصول میں کسی قسم کی پریشانی اور دقت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

پنجاب کے محکمہ پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ کے سیکرٹری عمران سکندر کا اس موقع پر کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کاروبار میں آسانی لانے کے لیے ایک زبردست اصلاحاتی ایجنڈے کے نفاذ پر کام کر رہی ہے۔

انکا کہنا تھا کہ بلڈنگ پرمٹ کا حصول آسان بنادیا گیا ہے جبکہ جائیداد کی رجسٹریشن کے حوالے سے بھی سہولیات کی فراہمی پر کام جاری ہے۔

ورلڈ بنک کے کنٹری ڈائریکٹر Najy Benhassine نے کاروبار کے لیے آسانی پیدا کرنے کے وفاق، سندھ اور پنجاب کے اقدامات کو سراہا اورکہا کہ ابھی بہت سا اصلاحاتی کام کرنا باقی ہے۔

انکا کہنا تھا کہ پاکستان میں کاروبار میں آسانی کے حوالےسے حالات میں بہتری صوبائی اور وفاقی حکومتوں کے تعاون کا نتیجہ ہے جسے جاری رہنا چاہیے کیونکہ یہ پاکستان کی ترقی کا معاملہ ہے۔

اُدھر کاروبار میں آسانی پیدا کرنے کے چھٹے ایکشن پلان کے تحت سیلز ٹیکس رجسٹریشن کو آسان بنایا جائے گا، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی آن لائن ون ونڈو فیسیلٹی فراہم کرے گی، تعمیرات سے متعلق ایل ڈی اے کے ضمنی قوانین میں ترمیم کی جائے گی، کمرشل کیسز کی سماعت کے لیے لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے خصوصی عدالتیں قائم کی جائیں گی۔

مزید برآں کارپوریٹ ری ہیبی لیٹیشن ایکٹ 2018 کا نفاذ کیا جائے گا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here