اسلام آباد: خیبرپختونخوا شعبہ سیاحت کے مطابق کورونا وبا کے بعد سفری پابندیوں کے خاتمے کے بعد ایس اوپیز کے تحت پاکستان کے سیاحتی مقامات کھول دیے گئے جس کے بعد پاکستان کے گرم علاقوں سے خیبر پختونخوا کے ٹھنڈے علاقوں کے لئے سیاحت میں 100 فیصد سے زیادہ اضافہ دیکھا گیا ہے۔
گزشتہ دس روز کے دوران 7 لاکھ 45 ہزار 235 سیاح خیبرپختونخوا کے 6 سیاحتی اضلاع میں سیروتفریح کیلئے پہنچے ہیں۔
اس کے علاوہ گزشتہ دس سالوں کے ٹرینڈ کے مطابق اس سال گزشتہ 10 روز کے دوران تقریباً 50 ہزار افراد ملک کے شمالی علاقہ جات میں سیاحت کی غرض سے دورہ کر رہے ہیں تاہم دوسری جانب اتنے بڑے پیمانے پر سیاحوں کے داخلے نے کورونا وائرس کی دوسری لہر کی گھنٹی بھی بجا دی ہے۔
اکثر دیکھا جا رہا ہے کہ سیاحتی مقامات کا دورہ کرنے والے سیاح حکومتی ایس او پیز کو فالو نہیں کر رہے، اس حوالے سے کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے کچھ علاقوں میں سمارٹ لاک ڈاﺅن نافذ کرتے ہوئے گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی کرنیوالے ہوٹلز، ریسٹورنٹس سیل کر دیے ہیں۔
خیبر پختونخوا ٹورازم ڈیپارٹمنٹ کے اعدادو شمار کے مطابق 13 سے 20 اگست کے دوران خیبر پختونخوا کے 6 اضلاع میں 2 لاکھ 82 ہزار 525 گاڑیاں داخل ہوئیں جن میں سے 2 لاکھ 22 ہزار 841 گاڑیاں ان علاقوں سے واپس چلی گئی ہیں۔
اس موقع پر ایک لاکھ 69 ہزار 750 گاڑیاں ایبٹ آباد، 82 ہزار 627 گاڑیاں سوات ، 24 ہزار 181 گاڑیاں مانسہرہ، 2744 دیر اپر، 1733 چترال لوئر جبکہ 1490 گاڑیاں لوئر دیر کے علاقہ میں داخل ہوئی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ دس دنوں کے دوران خیبر پختونخوا کے 6 اضلاع میں 7 لاکھ 45 ہزار 235 افراد نے سیاحت کی غرض سے دورہ کیا جن میں سے 6 لاکھ 13 ہزار 514 مسافر ان جگہوں سے واپس چلے گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اس دوران ایک لاکھ 88 ہزار 315 افراد نے ہوٹلوں میں قیام کیا جبکہ 10 ہزار 993 نے خیموں جبکہ 33 ہزار 882 افراد نے گھروں میں بنے ہوٹلز میں قیام کیا۔