اسلام آباد : وفاقی کابینہ نے گذشتہ ماہ ہونے والی پیٹرول کی قلت پر تحقیقات کے لئے کمیشن کے قیام کی منظوری دیدی ، یورو فائیو پیٹرول کی فراہمی آئندہ ماہ سے شروع ہوگی۔
منگل کو وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کابینہ اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے نیا پاکستان ہاﺅسنگ سکیم پر اطمینان کا اظہار کیا ہے ،حکومت کے ریلیف اقدامات کی بدولت تعمیراتی شعبے کے حوالے سے سرگرمیاں شروع ہوگئی ہیں، جائیدادوں کی قیمتوں میں بہتری نظر آرہی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے گذشتہ ماہ پیٹرول کی قلت کی انکوائری کے لئے تحقیقاتی کمیشن قائم کر دیا ہے ۔ اس کمیشن میں ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے ،اٹارٹی جنرل ، ایف آئی اے، اینٹی کرپشن اور وزارت پیٹرولیم کے نمائندے شامل ہونگے۔ کابینہ کو یورو فائیو پیٹرول کوالٹی کے بارے میں آگاہ کیا گیا ، یورو فائیو پیٹرول کی کوالٹی دنیا میں استعمال ہورہی ہے اس میں سلفر کم ہوتا ہے اور ماحول پر مثبت اثر مرتب ہوتا ہے ،آئندہ ماہ سے یورو فائیو پیٹرول کی دستیابی یقینی بنائی جائے گی ۔
کابینہ کو آٹے ،گندم اور چینی کے ذخائر کے بارے میں آگاہ کیا گیا جس کے مطابق ملک میں آٹے اور چینی کے وافر ذخائر موجود ہیں، کسی چیز کی کوئی قلت نہیں ہے، تمام صوبوں میں آٹے اور چینی کے وافر ذخائر موجود ہیں، پنجاب میں آٹے کی فلور ملوں کو گندم کی دستیابی یقینی بنائی جارہی ہے، پنجاب حکومت فلور ملوں کو گند م پر سبسڈی دے رہی ہے،گند م ذخیرہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
شبلی فراز نے بتایا کہ کابینہ اجلاس میں کورونا کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا،وزیراعظم نے کورونا کیسز میں کمی پر اطمینان کا اظہار کیا،وزیراعظم نے عوام سے اپیل کی ہے کہ عیدپر احتیاط کی جائے۔ انہوں نے بتایا کہ کورونا وبا ابھی ختم نہیں ہوئی اس لیے احتیاط کی جائے۔ کورونا کے حوالے سے ہر صوبے کا حق ہے کہ وہ سمارٹ لاک ڈاو ¿ن کر سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے کشمیر کے سفیر ہونے کا حق اداکیا ہے ،5اگست کو کشمیر سے متعلق متعدد پروگرامز منعقد کیے جا رہے ہیں،5اگست کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اقدامات کی بھر پور مذمت کی جائے گی۔
شبلی فراز نے بتایا کہ بعض میڈیا اور اخبارات کے مالکان نے اپنے ورکرز کو تنخواہیں نہیں دیں،وزیراعظم نے میڈیا مالکان کی طرف سے ورکرز کو تنخواہیں نہ دینے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے سندھ بشمول کراچی کی ترقی کیلئے کوئی کام نہیں کیا، وفاقی حکومت کراچی کے عوام کو سندھ حکومت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتی ،کراچی میں حکومت اور اتحادی جماعتوں کے ایم این اے ایز اور ایم پی ایز کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ کراچی کے لوگوں سے رابطے میں رہیں اور سیوریج کے نظام کو بہتر بنانے کے لئے وفاق نے ان سے تجاویز مانگی ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ بارشوں کے بعد سندھ حکومت کی نااہلی کا واضح ثبوت نظر آرہا ہے،وفاقی حکومت کراچی کیلئے جوکچھ ہو سکا وہ ہر ممکن حد تک کرے گی۔ سابقہ حکومتوں نے اربوں کے فنڈز کہاں استعمال کیے ؟ کراچی میں سیوریج کا نظام نہیں ، سندھ حکومت کو چاہیے کہ وہ عوام کو ہونے والی تکلیف کا فوری ازالہ کرے ۔