اسلام آباد چیمبر کا کنسٹرکشن انڈسٹری پیکیج سے استفادہ کیلئے سی ڈی اے بلڈنگ بائی لاز میں ترمیم کا مطالبہ

642

اسلام آباد: اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی) کے صدر محمد احمد وحید نے کہا ہے کہ کنسٹرکشن انڈسٹری پیکیج سے استفادہ کیلئے سی ڈی اے بلڈنگ بائی لاز میں ترامیم کی جائے، کاروباری اداروں کی سہولت کیلئے لیز کی تجدید کا عمل آسان بنایا جائے۔

ایک بیان میں احمد وحید نے کہا کہ حکومت نے معیشت کو فروغ دینے کی خاطر کنسٹرکشن انڈسٹری کیلئے ایک پرکشش پیکیج کا اعلان کیا تھا لیکن سی ڈی اے نے اس پیکیج کی ضرورت کے مطابق ابھی تک اپنے بلڈنگ بائی لاز میں کوئی تبدیلی نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ پیکیج کو کامیاب بنانے کیلئے یہ ضروری ہے کہ سرمایہ کاروں کو تعمیراتی منصوبوں کیلئے سی ڈی اے اور دیگر اداروں سے بروقت سہولیات فراہم کی جائیں اور اس سلسلہ میں کسی قسم کی تاخیر نہ ہو۔

صدر اسلام آباد چیمبر نے اس بات پر زور دیا کہ سی ڈی اے کنسٹرکشن انڈسٹری پیکیج کی ضرورت کے مطابق اپنے بلڈنگ بائی لاز میں ضروری ترامیم کرے تاکہ اسلام آباد میں تعمیراتی سرگرمیوں کو فورغ ملے جس سے اس شعبے سے وابستہ تمام صنعتوں کا کاروبار ترقی کرے گا۔

محمد احمد وحید نے کہا کہ تقریبا چار سال پہلے سی ڈی اے بورڈ نے انڈسٹریل بلڈنگ بائی لاز میں ترامیم کی منظوری دی تھی جس کے تحت صنعتی عمارتوں کی بلندی کا تعین اور صنعتی پلاٹوں پر ملٹی بزنس کی اجازت شامل تھی لیکن سی ڈی اے نے ابھی تک ان کا نوٹی فیکیشن جاری نہیں کیا جس وجہ سے اسلام آباد میں صنعتی ترقی کا عمل جمود کا شکار ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ سی ڈی اے اپنے بورڈ سے منظور شدہ انڈسٹریل بلڈنگ بائی لاز میں ترامیم کا نوٹی فیکیشن جلد جاری کرے تا کہ صنعتی ترقی کا عمل تیز ہو۔

احمد وحید نے مزید کہا کہ سی ڈی اے کا لیز کی تجدید کا موجودہ طریقہ کار بہت پیچیدہ ہے جس وجہ سے بہت سے صنعتی و کمرشل پلاٹوں کی لیز کی تجدید تعطل کا شکار ہے، اس سے نہ صرف کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دینے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں بلکہ سی ڈی اے کو بھی اربوں روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ سی ڈی اے لیز کی تجدید کا طریقہ کار آسان بنائے کیونکہ لیز کی تجدید کے بغیر کاروباری ادروں کو بینکوں سے فنانسنگ کی سہولت نہیں ملتی جس وجہ سے کاروبار کو وسعت دینے میں ان کو مسائل کا سامنا ہے۔

آئی سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ کسی بھی کنسٹریکشن منصوبے کیلئے سی ڈی اے میں نقشہ جمع کرانے کے بعد دو سے تین سال تک انتظار کرنا پڑتا ہے جس سے اسلام آباد شہر کی ترقی کافی متاثر ہو رہی ہے، ایسے حالات میں نہ کوئی مقامی سرمایہ کار اور نہ ہی بیرونی سرمایہ کار یہاں سرمایہ کاری کرنے میں ترغیب محسوس کرتا ہے۔

انہوں نے سی ڈی اے پر زور دیا کہ وہ کمرشل و صنعتی عمارتوں سمیت دیگر تعمیراتی منصبوں کے نقشے بروقت پاس کرنے کیلئے جدید طریقہ کار وضع کرے تاکہ اسلام آباد میں تعمیراتی سرگرمیوں کو تیزی سے فروغ ملے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here