اسلام آباد: قیمتوں کی نگرانی کیلئے قائم قومی مانیٹرنگ کمیٹی (این پی ایم سی) نے گندم اور آٹے کی قیمتوں کی نگرانی اور اس کی سہل فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے وزارت قومی غذائی تحفظ وتحقیق کو صوبوں کے ساتھ ضروری رابطہ اور مشاورت کی ہدایت کی ہے، کمیٹی نے پولٹری کی قیمتوں میں ناروا اضافہ کے تدارک کیلئے صوبائی حکومتوں اور اسلام آباد انتظامیہ کو سخت ایکشن لینے اور جامع اقدامات اٹھانے کی بھی ہدایت کی ہے۔
کمیٹی کا اجلاس سیکرٹری خزانہ نوید کامران بلوچ کی زیرصدارت منعقد ہوا، اجلاس میں اشیاء ضروریہ کی قیمتوں کے رحجان کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں صوبائی حکومتوں، اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری، وزارت صنعت و پیداور، وزارت داخلہ، منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات، قومی غذائی تحفظ وتحقیق، فیڈرل بورڈ آف ریونیو، مسابقتی کمیشن اور پاکستان بیورو برائے شماریات کے نمائندوں نے شرکت کی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ صارفین کیلئے قیمتوں کے اعشاریہ سی پی آئی میں مئی کے مہینہ میں گزشتہ سال مئی کے مقابلے میں 8.2 فیصد اضافہ جبکہ جولائی سے لیکر مئی تک کے عرصہ میں اوسط افراط زر میں 10.9 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی پالیسی، انتظامی اور ریلیف اقدامات کی وجہ سے رواں سال جنوری سے افراط زر کی شرح میں بتدریج کمی آ رہی ہے، اجلاس میں یہ بات بھی نوٹ کی گئی کہ بین الاقوامی منڈیوں میں قیمتوں میں کمی کا رحجان ہے اور مستقبل قریب میں یہ اثرات پاکستان میں بھی نفوذ پذیر ہوں گے، حکومت وفاق، صوبوں اور ضلعی سطح پر قیمتوں پر قابو پانے کیلئے اقدامات کر رہی ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ صارفین کیلئے قیمتوں کے حساس اشاریہ (ایس پی آئی) میں 11 جون کو ختم ہونے والے ہفتہ کے دوران 0.05 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے، ہفتہ کے دوران 10 ضروری اشیاء کی قیمتوں میں کمی اور 22 کی قیمتیں مستحکم رہیں۔ پیوستہ ہفتہ میں اس اشاریہ میں 0.42 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔
سیکرٹری خزانہ نے اجلاس کے شرکاء کو بتایا کہ کابینہ نے حال ہی میں پولٹری کی قیمتوں میں اضافہ کا نوٹس لیا ہے، انہوں نے اس ضمن میں تمام سٹیک ہولڈرز سے پولٹری مصنوعات کی طلب اور رسد کی حرکیات پر تبادلہ خیال کیا اور پولٹری کی قیمتوں میں ناروا اضافہ کے تدارک کیلئے صوبائی حکومتوں اور اسلام آباد انتظامیہ کو سخت ایکشن لینے اور جامع اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔ صوبائی نمایندوں اور اسلام آباد انتظامیہ نے پولٹری کی قیمتوں میں کمی کیلئے آنیوالے دنوں میں تمام ممکنہ اقدامات کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
سیکرٹری خزانہ نے مسابقتی کمیشن کو پولٹری کے شعبہ سے متعلق حقائق کو صوبوں اوراسلام آباد انتظامیہ سے شئیر کرنے اور پولٹری کی قیمتوں پر قابو پانے کیلئے اپنا فعال کردار ادا کرنے کی بھی ہدایت کی۔
قومی پرائس مانیٹرنگ کمیٹی نے گندم اور آٹے کی قیمتوں کی نگرانی اور اس کی با سہولت فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق کو صوبوں کے ساتھ ضروری رابطہ کاری اور مشاورت کی بھی ہدایت کی۔ سیکرٹری خزانہ نے کہا کہ تمام متعلقہ حکام کو صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر اشیاء ضروریہ کی مناسب قیمتوں کو یقینی بنانے کی نگرانی کرنا چاہئیے، اس کے ساتھ ساتھ قیمتوں میں فرق اور غیر ضروری منافع خوری کا بھی جائزہ لینا چاہئیے۔