دبئی، کورونا سے متاثرہ افراد کا سراغ لگانے کیلئے ٹیکسیوں میں مصنوعی ذہانت سے لیس سسٹم متعارف کروانے کا فیصلہ

698

دبئی: متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کا سراغ لگانے کے لیے ٹیکسیوں کے اندر مصنوعی ذہانت سے لیس سسٹم متعارف کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اماراتی سرکاری نیوز ایجنسی وام نے کہا ہے کہ یہ ٹیکنالوجی دبئی روڈز اینڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی (آر ٹی اے) متعارف کروا رہی ہے اور اس کی مدد سے ٹیکسیوں میں سماجی فاصلے کے قیام اور ماسک پہننے کی پابندی کی بھی ویڈیو کے ذریعے نگرانی کی جائے گی۔

آر ٹی اے میں کارپوریٹ ٹیکنالوجی سپورٹ سروسز کے شعبہ سمارٹ سروسز کے ایگزیکیٹو ڈائریکٹر احمد محبوب نے کہا ہے کہ ’مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجیز نے 100 فیصد کامیابی حاصل کی اور اس ٹیکنالوجی کا تجربہ کیا جا رہا ہے اور اس کے بعد اسے تمام گاڑیوں میں لگایا جائے گا۔

یہ ٹیکنالوجی روزانہ دو لاکھ گھنٹوں کی ویڈیوز پراسیس کرنے کی اہلیت رکھتی ہے جس سے ملازمین کے وقت کی بچت ہوگی۔

واضح رہے کہ دبئی کے محکمہ صحت کی جانب سے کورونا وائرس کے متاثرین کی جانچ کے لیے سمارٹ ہیلمٹ کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس ہیلمٹ کی مدد سے کورونا وائرس سے متاثر افراد کی باآسانی نشاندہی ہو جاتی ہے۔

یہ ہیلمٹ پہننے والا اہلکار جب کسی آس پاس موجود بندے کی طرف دیکھتا ہے تو اس کے دیکھنے سے ہی دُور کھڑے انسان کے جسمانی درجہ حرارت کی جانچ ممکن ہو جاتی ہے، یہ ہیلمٹ ایک منٹ میں 200 افراد کے جسم کا درجہ حرارت معلوم کرنے کی حیران کُن صلاحیت رکھتا ہے۔

طبی خدمات کے ادارے کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر خلیفہ بن دراس نے بتایا کہ طبی امداد پیش کرنے والے صحت اہلکار مریضوں کو چیک کرتے وقت مصنوعی ذہانت پر مبنی ٹیکنالوجی سے لیس سمارٹ ہیلمٹ استعمال کررہے ہیں، اس کی بدولت شعبہ صحت کے اہلکاروں کو کورونا وائرس لگنے سے تحفظ حاصل ہوا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اس سمارٹ ہیلمٹ کو دبئی میں اس وقت تجرباتی طور پر استعمال کیا جا رہا ہے، اس کی تیاری کیلئے آرٹیفیشل انٹیلی جنس (مصنوعی ذہانت) کی مدد لی گئی ہے۔

الیکٹرونک اور موبائل فون پر سمارٹ پروگرام کے ساتھ مربوط اس ہیلمٹ کے ذریعے کسی بھی شخص پر صرف نظر ڈال کر اس کے جسم کا درجہ حرارت معلوم کیا جا سکتا ہے۔ اس طرح صحت اہلکاروں کو روایتی طریقہ سے کورونا مریضوں کی جانچ کرنے میں جو اس موذی وائرس سے متاثر ہونے کا خطرہ رہتا تھا، وہ بہت کم رہ جائے گا۔

اس ہیلمٹ کے استعمال سے متعلق ایک ویڈیو بھی سامنے آئی ہے، جس کو دیکھ کر اس جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہیلمٹ کی افادیت اور اہمیت کا اندازہ ہوتا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here