کورونا سے احتیاط کیساتھ کاروباری سرگرمیاں جاری رکھی جائیں: وزیراعظم عمران خان

مہلک وائرس سےبچاؤ کے لیے صوبے اسمارٹ لاک ڈٓاؤن کا نفاذ کریں، وائرس کا پھیلاؤ روکنے میں عوام کا کردار اہمیت کا حامل، احتیاطی تدابیر اور معاشی سرگرمیوں میں توازن رکھا جائے : وزیر اعظم

510

اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر احتیاطی تدابیر کے ساتھ معاشی سرگرمیاں جاری رکھنے پر زور دیا ہے۔

ملک میں مہلک کورونا وبا کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے منعقد ہونے والے اجلاس میں انہوں نے صوبوں پر زور دیا کہ وائرس سے متاثرہ علاقوں میں سمارٹ لاک ڈاؤن کا نفاذ کرکے معاشی سرگرمیوں اور وائرس سے بچاؤ کے احتیاطی اقدامات میں توازن رکھا جائے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ وائرس کا پھیلاو روکنے میں عوام کی جانب سے احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کا بہت بڑا کردار ہے اور حکومت عوام کو اس مہلک وائرس سے محفوظ رکھنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیے:

کورونا کیسز میں اضافے کے باوجود وزیر اعظم کا پنجاب میں لاک ڈائون سے انکار

ڈائریکٹر جنرل افغان ٹرانزٹ محمد زاہد کھوکھر کورونا کے باعث انتقال کر گئے

وباء کے دِنوں میں یونیورسٹیاں وہ مت کریں جو لمز نے کیا

اس موقع پر انہوں نے ہسپتالوں میں کورونا سے بچاؤ اور اس کے علاج معالجہ کے لیے درکار سازوسامان کی دستیابی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مقامی نمائندوں کو اس حوالے سے اپنے علاقے کے طبی مراکز کی انتظامیہ کے ساتھ رابطے میں رہنے کی ہدایت کی۔

انہوں نے کورونا کے علاج میں معاون ادویات اور انجیکشنز کی دستیابی میں مشکلات کا نوٹس لیتے ہوئے چئرمین نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کو ہسپتالوں کو ان ادویات کی فراہمی کی ہدایت کی۔

اجلاس کے شرکا کو بتایا گیا کہ اس وقت ملک میں 107 لیبارٹریز کورونا کے تشخیصی ٹیسٹ کی سہولت فراہم کر رہی ہیں جہاں یومیہ 25 ہزار ٹیسٹ کیے جارہے ہیں۔

ملک میں وینٹی لیٹروں کی تعداد 4 ہزار 800 ہے جبکہ جلد ہی 16 سو مزید وینٹی لیٹرز فراہم کردیے جائیں گے۔

مزید برآں جولائی تک مختلف ہسپتالوں میں کورونا کے مریضوں کے لیے 2 ہزار بستر فراہم کر دیے جائیں گے۔

اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ملک کے بڑے شہروں میں 20 ایسے علاقوں کی نشاندہی کرلی گئی ہے جہاں کورونا تیزی سے پھیل رہا ہے اور اس حوالے سے اقدامات کی ضرورت ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here