اسلام آباد: قیمتوں کی نگرانی کیلئے قائم قومی پرائس مانیٹرنگ کمیٹی نے متعلقہ حکام اورصوبائی حکومتوں کو مناسب نرخوں پر اشیائے ضروریہ کی فراہمی کیلئے اقدامات کی ہدایت کی ہے۔ کمیٹی نے مسابقتی کمیشن کو مسابقی طرزعمل کے خلاف کئے جانیوالے اقدامات کی کڑی نگرانی اور ان کے تدارک کیلئے دانش مندانہ پالیسیاں مرتب کرنے کی بھی ہدایت کی۔
قومی پرائش مانیٹرنگ کمیٹی کا اجلاس بدھ کو وزارت خزانہ میں سیکرٹری خزانہ نوید کامران بلوچ کی زیر صدارت منعقد ہوا، اجلاس میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کے رحجان کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا، اجلاس میں صوبائی حکومتوں، اسلام آباد کیپٹل ٹیرٹری، وزارت صنعت و پیداوار، وزارت داخلہ، وزارت منصوبہ بندی، وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق، ایف بی آر، مسابقتی کمیشن اور پاکستان بیورو برائے شماریات کے نمائندوں نے شرکت کی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ مارچ کے مقابلے میں اپریل 2020ء میں مہنگائی کی شرح میں 0.8 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی تاہم گزشتہ سال کے مقابلے میں اس میں 8.5 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ بین الاقوامی سطح پر قیمتوں میں کمی کا رحجان موجود ہے جس کے اثرات مقامی قیمتوں پر بھی ہوں گے، حکومت رمضان المبارک میں عام استعمال کی اشیاء کی قیمتوں کو معقول اورمناسب رکھنے کیلئے ٹھوس اقدامات کر رہی ہیں۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ 14 مئی کو ختم ہونے والے ہفتہ کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.01 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا، ہفتہ میں 11 اشیاء کی قیمتوں میں کمی اور26 کی قیمتوں میں کوئی ردوبدل نہیں ہوا، اپریل اورمئی میں پانچویں بار عام آدمی کیلئے قیمتوں کے حساس اشاریہ میں اضافہ ہواہے۔
صوبائی حکومتوں کے نمائندوں نے اجلاس میں بتایا کہ قیمتوں کی نگرانی کیلئے باقاعدہ بنیادوں پراقدامات کئے جارہے ہیں، ذخیرہ اندوزی اورناجائز منافع خوری کے خلاف سخت اقدامات اٹھائے جارہے ہیں
۔سندھ حکومت کی جانب سے بتایا گیا کہ رمضان المبارک کے دوران 49833 یونٹس کی چیکنگ کی گئی اس دوران 8902 دکانداروں کو 15.71 ملین روپے جرمانہ کیا گیا۔
پنجاب حکومت کے نمائندے نے بتایا کہ صوبہ میں 4 لاکھ 60 ہزار337 معائنوں میں 51 ہزار924 دکانداروں پر103.74 ملین روپے سے زائد کا جرمانہ عائد کیاگیا۔
اجلاس میں وفاق اورصوبوں میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں اور کورونا وائرس اور ضروری اشیاء کی طلب و رسد پر اس کے اثرات کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں بتایا گیا کہ طلب، رسد اور قیمتوں پر سرحدوں کی بندش کے زیادہ اثرات مرتب نہیں ہوئے ہیں کیونکہ سرحدوں سے ضروری اشیاء کی تجارت نہ ہونے کے برابرہیں۔
کمیٹی نے متعلقہ حکام اور صوبائی حکومتوں کو مناسب نرخوں پر اشیائے ضروریہ کی فراہمی کیلئے اقدامات، مسابقتی کمیشن کومسابقتی طرز عمل کے خلاف کئے جانیوالے اقدامات کی کڑی نگرانی اور ان کے تدارک کیلئے دانش مندانہ پالیسیاں مرتب کرنے کی ہدایت کی، انہوں نے ٹڈی دل کے حملہ کے تناظر میں چھوٹی اوربڑی فصلوں سے متعلق خطرات و خدشات کے حوالہ سے صوبوں کے ساتھ مل کر جامع حکمت عملی وضع کرنے کی بھی ہدایت کی