ڈیجیٹل پیمنٹ میں آسانیاں فراہم کرنے کے لیے سادہ پے اور ماسٹر کارڈ کا اشتراک

سادہ پے والٹ ہولڈرزکو ماسٹر کے ڈیبٹ کارڈز دیے جائیں گےجو دنیا بھر میں کہیں بھی استعمال ہوسکیں گے۔ پانچ سالوں میں تیس لاکھ کارڈز کےاجرا سے پاکستانی فری لانسرز کی بڑی تعداد مستفید ہوگی

1067

لاہور: فن ٹیک کمپنی سادہ پے اور ماسٹر کارڈ کے درمیان سادہ پے والٹ ہولڈرز کو ملک و بیرون ملک استعمال کے لیے اے ٹی ایم کارڈ کی فراہمی کا معاہدہ طے پا گیا۔

سادہ پے مالیاتی ٹرانزیکشنز کی خدمات فراہم کرنے والی ایک نئی کمپنی ہے جس نے حال ہی میں اسٹیٹ بنک آف پاکستان سے الیکٹرانک منی انسٹی ٹیوشن کا لائنسس حاصل کیا ہے۔

ماسٹر کارڈ کیساتھ اشترک کرکے کمپنی اپنے صارفین کو بہترین سروسز فراہم کرنے کی پوزیشن میں آگئی ہے۔

پاکستان آبادی کے لحاظ سے دنیا کا پانچواں بڑا ملک ہے اور اسی کی 87 فیصد عوام بنکنگ سیکٹر سے منسلک نہیں ہےمگر ملک میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والے اسمارٹ فونز کی تعداد ماہانہ دس لاکھ تک بڑھ رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیے:

امریکی انٹرپرینور برینڈن ٹمنسکی پاکستان میں کیا کر رہے ہیں؟

لائف انشورنس کمپنیاں کیسے جعلسازی کرتی ہیں؟

کورونا وائرس، دنیا میں ایک ارب 25 کروڑ لوگوں کے روزگار کو خطرہ

سادہ پے اپنے صارفین کو با سہولت اور آسان بنکنگ سروسز فراہم کرے گی جس سے ملک کے اندر اور باہر رقم کا لین دین کیا جاسکے گا۔

کمپنی اگلے پانچ سال میں تیس لاکھ کارڈ جاری کرے گی جس سے فری لانسرز اور سیلف ایمپلائڈ افراد کو بنکنگ کی سہولیات ملنے کے ساتھ ساتھ ملکی معیشت کو بھی فائدہ ہوگا۔

سادہ پے کے سی ای او برینڈن ٹمنکسی کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ’’ ہم سادہ پے کی لانچ پاکستان میں ادائیگیوں کے حوالے سے درپیش مسائل کے خاتمے کے مقصد سے کر رہے ہیں۔ اس سے پاکستان کی معیشت میں قابل قدر حصہ ڈالنے والے فری لانسرز کو خصوصی فائدہ ہوگا‘۔

انہوں نے کمپنی کو کام کرنے کے لیے لائسنس کے اجرا پر اسٹیٹ بنک آف پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔

انکا مزید کہنا تھا کہ بنک آف پنجاب جیسے معروف ادارے کیساتھ اشتراک کی وجہ سے لوگوں کا ہماری خدمات پر اعتماد قائم ہوگا۔

ماسڑ کارڈ کے مشرق وسطی اور شمالی افریقہ ڈویژن کے صدر Khalid Elgibali کا کہنا تھا کہ ’’پاکستان ایک ابھرتی ہوئی مارکیٹ ہے جس کی آبادی کا بڑا حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے اور ہم جانتے ہیں کہ وہ اپنی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ادائیگیوں کے جدید نظام کی راہ تک رہے ہیں۔

انکا کہنا تھا کہ سادہ پے کیساتھ اشتراک ہمارا ملک کے ڈیجیٹل پیمنٹ انفراسٹرکچرکو بڑھانے کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ پاکستان میں ماسٹر کارڈ کی ڈیجیٹل پیمنٹ سروسز کی فراہمی سے ہمیں اُمید ہے کہ خطے میں کیش کے بجائے ڈیجیٹل پیمنٹ کا استعمال بڑھے گا‘‘۔

صارف کی اپنی اور اور اسکے شناخٹی کارڈ کی تصویر کی مدد سے سادہ پے کا اکاؤنٹ چند منٹوں میں کھولا جاسکتا ہے  جس کی کوئی ماہانہ اور ٹرانزیکشن فیس نہیں ہے۔ مزید برآں اکاؤنٹ ہولڈر مہینے میں تین دفعہ کسی بھی اے ٹی ایم سے بغیر کسی چارجز کے رقم نکلوا سکے گا۔

پاکستان آبادی کے لحاظ سے دنیا کی چوتھی بڑی فری لانسنگ اکانومی ہے مگر اسکے فری لانسرز کی بڑی تعداد کے پاس بیرون ملک سے رقم منگوانے کے ذرائع محدود ہیں۔

سادہ پے کی مدد سے فری لانسرز بنیادی مرچنٹ اکاؤنٹ کھول کر بیرون ملک سے رقوم براہ راست اپنے والٹ میں منگوا سکیں گے۔

مزید برآں سادہ پے صارفین 45 ممالک سے رقم منگوانے کےعلاوہ  اپنی آمدنی فری لانس پلیٹ فارم سے بنک ٹرانسفر کے ذریعے نکلوا سکیں گے۔

سادہ پے ڈیبٹ کارڈ کو آن لائن خریداری کے لیے بھی استعمال کیا جاسکے گا جس کی اطلاع ایپ اور ٹرانزیکشن نوٹی فکیشن کے ذریعے حاصل کی جاسکتی ہے۔

مزید برآں چوری یا گم ہونے کی صورت میں صارف کارڈ کو لاک اور ان لاک بھی کرسکے گا۔

سادہ پے مستقبل میں سرمایہ کاری، بچت اور انشورنس کی خدمات فراہم کرنے کا ارادہ بھی رکھتا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here