آئندہ مالی سال کا بجٹ جون کے پہلے ہفتے میں پیش کیا جائے گا: مشیر خزانہ

572

اسلام آباد: مشیرِ خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت آئندہ مالی سال کا بجٹ جون 2020 کے پہلے ہفتے میں پیش کرے گی، جس میں مختلف اقدامات کے ذریعے شہریوں کے معاشی مسائل کم کرنے اور روزگار کی فراہمی کے لیے خصوصی توجہ دی جائے گی۔

نجی ٹی وی سے گفتگو میں عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ ملک میں کورونا وائرس کے شہریوں اور کاوروباروں پر اثرات کو مدِ نظر رکھ کر بجٹ تشکیل دیا جائے گا، حکومت بجٹ میں شہریوں کی توقعات پر پورا اترنے کی کوشش کرے گی۔

مشیرِ خزانہ نے کہا کہ یہ ‘کورونا بجٹ’ ہے، ہم عوام کی پریشانیوں کو کم کرنے کیلئے اقدامات کریں گےاور روزگار کے مواقع دوبارہ پیدا کرنے کی کوشش کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں سرکاری اخراجات میں کمی اور سادگی کے اقدامات کو بجٹ کی برترخصوصیات کے طور پر رکھا گیا تھا، ابھی تک اس بات کی ضرورت ہے کہ عوام کے پیسے ضائع نہ ہونے کو یقینی بنانے کے لیے اخراجات بہتر طریقے سے کیے جائٰیں گے۔

یہ بھی پڑھیے:

آئی ایم ایف کا جی 20 ممالک سے ہنگامی بجٹ دگنا کرنے کا مطالبہ

کورونا وائرس، وزارتِ خزانہ نے 2020-21 کے بجٹ کی تیاری منسوخ کر دی

سعودی عرب، کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے مزید سات ارب ریال بجٹ کی منظوری

انہوں نے کہا کہ معیشت کا یہ بڑا اصول ہے کہ حکومتی اخراجات کے ذریعے دولت شہریوں کے ہاتھوں میں آتی ہے جس سے معاشی سرگرمیوں اور نوکریوں کے مواقع پیدا کرنے میں مدد ملتی ہے، لہذا جس سے معاشی بحران کو قابو میں کرنے میں مدد ملتی ہے۔

مشیرِ خزانہ نے کہا کہ آئندہ مالی سال کے لیے ٹیکس محصولات میں توازن رکھا جائے گا جبکہ حکومت معیشت کی بہتری کے لیے حکمتِ عملی اپنائے گی، لیکن یہ اتنا سخت نہیں ہو گا کہ اس کے نتیجے میں کاوربار متاثر ہوں۔

ڈاکٹر حفیظ شیخ نے کہا کہ حکومت معیشت کی شرح کو بہتر کرنے کے لیے ٹیکس محصولات کو بڑھانے کی پوری کوشش کرے گی، تمام صوبوں کی مشاورت سے زرعی پیداوار میں اضافے کے لیے انڈسٹری اور ایکسپورٹ کو بہتر کرنے کے لیے پالیسیاں متعارف کرائی جائیں گی۔ تاہم انہوں نے مزید کہا کہ نجی شعبے کو بڑا کردار ادا کرنا ہو گا کیونکہ حکومت صرف پالیسیاں بنا سکتی ہے اور کاروبار کو بہترین ماحول فراہم کرسکتی ہے یا اپنے محدود وسائل سے کاروباروں کو کچھ سبسڈیز دے سکتی ہے۔

مشیرِ خزانہ نے کہا کہ “اصل کھلاڑی کاروباری افراد، سرمایہ کار، برآمدکنندگان، ورکرز اور کسان ہیں۔ ڈاکٹرعبدالحفیظ نے کہا کہ ملک کو دوسرے ممالک کے ساتھ کاوروباری تعلقات کو بڑھانے پر توجہ دینا ہو گی کیونکہ حالیہ دور میں کوئی بھی ملک اپنے طور پر ترقی نہیں کرسکتا”۔

مشیرِ خزانہ نے کہا کہ حکومت شہریوں کی بہتری کے لیے معاشی پالیسیز بنا رہی ہے، سٹیٹ بینک آف پاکستان نے شرح سود میں کمی کی جبکہ حکومت نے ریلیف پیکیج کا اعلان کیا تھا جس کا بنیادی مقصد معاشی سرگرمیوں کو متاثر ہونے سے بچانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے باربار حکمت کے ساتھ اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ معاشی سرگرمیاں پیدا کی جاسکیں لیکن صحت کی قیمت پر نہیں۔  گزشتہ مہینوں سے سخت مشکلات سے گزرنے کے بعد حکومت معیشت کو مضبوط کرنے پر زیادہ توجہ دے گی تاکہ لوگوں کی فلاح کو یقینی بنایا جائے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here