سٹیٹ بینک نے ‘فِن ٹیک سادا پے’ کو ڈیجیٹل والٹ کے لیے لائسنس جاری کر دیا

814

اسلام آباد: سٹیٹ بینک آف پاکستان نے ‘فِن ٹیک سادا پے’  (fintech SadaPay) کو الیکٹرانک منی انسٹی ٹیوشن ( Electronic Money Institution) کا لائسنس دینے کی منظوری دے دی ہے۔

مینا بائٹس کی رپورٹ کے مطابق لائسنس کی منظوری سے کمپنی کو سٹیٹ بینک آف پاکستان کی زیرِ نگرانی چھوٹے پیمانے پرڈیجیٹل والٹ شروع کرنے کی اجازت ہو گی۔

مرکزی بینک  نے اپنی ویب سائٹ پر کہا ہےکہ سادا پے کے بانی امریکن انٹرپرینیور برینڈن ٹمنسکی (Brandon Timinsky) ہیں جنہوں نے 2018 میں پاکستان منتقل ہونے کے بعد اس آئیڈیا پر کام کرنا شروع کیا، سادا پے صارفین،  تاجروں اور فری لانسرز کو 45 ممالک میں رقوم کے لین دین کیلئے ڈیجیٹل والٹ کی سہولیات مہیا کرے گا۔

یہ بھی پڑھیے:

امریکی انٹرپرینور برینڈن ٹمنسکی پاکستان میں کیا کر رہے ہیں؟

سٹیٹ بینک نے سسٹمز لمیٹڈ کی موبائل پیمنٹ ایپلی کیشن ’’OneLoad‘‘ کی منظوری دیدی

کورونا کے عالمی بحران کی وجہ آن لائن شاپنگ کے رجحانات کیسے بدل رہے ہیں؟

پاکستانی فری لانسرز کے لیے اچھی خبر، پی آئی ٹی بی اور سادہ پے میں رقوم کی ترسیل کے لیے معاہدہ طے

اس حقیقت کے باوجود کہ پاکستان دنیا بھر میں تیزی سے بڑھتی ہوئی فری لانس مارکیٹس میں سے ایک ہے، اب بھی ملک بھر میں فری لانسرز کے لیے رقوم وصول کرنا ایک بڑا مسئلہ ہے، فری لانسرز کے لیے سادا پے کی خدمات کچھ حد تک بہتر ہوسکتی ہیں جو آخرکار مارکیٹ میں موجودہ ڈیجیٹل والٹس سے مختلف ہیں۔

صارفین سادہ پے پر اپنی تصویر کے ساتھ اکاؤنٹ ساتھ بنائیں گے، اس کے علاوہ اپنے شناختی کارڈ کی ایک تصویر دینا ہو گی اور بغیر کسی کاغذی کارروائی کے آن لائن ہی بنیادی معلومات مہیا کرنا ہوں گی۔ سادا پے کا ماسٹرکارڈ دنیا بھر میں 3 کروڑ کاروباری اداروں میں قابل استعمال ہو گا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here