رواں سال پاکستان کی اقتصادی ترقی کی شرح 2.6 فیصد ،آئندہ سال 3.2 فیصد رہنے کی پیشگوئی

2020ء میں مہنگائی کی شرح 11.5 فیصد ، روپے کی قدرمیں 9.8 فیصد گراوٹ ہوئی، 2021ء سے مہنگائی کی شرح کم ہوکر8.3 فیصد ہوجائیگی:ایشیائی ترقیاتی بینک

575

اسلام آباد:  ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے رواں سال پاکستان کی اقتصادی بڑھوتری کی شرح 2.6 فیصد اورآئندہ سال بحالی کے ساتھ 3.2 فیصد رہنے کی پیشگوئی کی ہے۔

ایشیائی ترقیاتی بنک نے ایشین ڈویلپمنٹ آوٹ لک 2020ء کی رپورٹ میں کہا ہےکہ کورونا کی وباء، معیشت کے استحکام کیلئے حکومت کے جاری اقدامات اورزرعی شعبے میں کم گروتھ کی وجہ سے سال 2020ء میں پاکستان کی اقتصادی بڑھوتری کی شرح 2.6 فیصد تاہم آئندہ سال یہ بحالی کے ساتھ 3.2 فیصدرہنے کاامکان ہے۔

 بنک کے پاکستان میں کنٹری ڈائریکٹر ژیاوھانگ ینگ نے کہاہے کہ حکومت کی جانب سے مضبوط اورفیصلہ کن پالیسی اقدامات کے نتائج آنا شروع ہوگئے ہیں، ان اقدامات کی وجہ سے میکرو اکنامک  عدم توازن اورحسابات جاریہ کے خسارے میں کمی ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے:

لاک ڈاون کے باعث پاکستانی معیشت کو 30 ارب روپے کا نقصان

کیا پاکستانی معیشت میں کیش کے بڑھنے کی کوئی امید ہے؟

عالمی معیشت آنے والے کئی برسوں تک حالیہ بحران کے اثرات کا سامنا کرتی رہے گی: عالمی ادارہ

عالمی معیشت کو چار کھرب ڈالر سے زائد کا نقصان ہو سکتا ہے: اے ڈی بی

انہوں نے کہاکہ اگرچہ پاکستان کی معیشت پہلے سے بہترحالت میں ہے تاہم قوم کومل کروناوائرس کی وباء اوراس کے نتیجہ میں غیریقینی گروتھ کے امکانات سے پیداہونے والے منفی عوامل کے خاتمہ کیلئے کام کرناہوگا۔حکومت کاہنگامی امداد کا پیکج اورجامع احساس پروگرام معاشرے کے غریب اورکمزورطبقات کووباء کے منفی اثرات سے بچانے میں معاون ثابت ہوگا۔

رپورٹ کے مطابق ٹڈی دل کے حملہ سے جاری مالی سال میں کپاس، گندم اوردیگربڑی فصلوں کوپہنچنے والے نقصان کی وجہ سے زرعی شعبے کی بڑھوتری سست روی کاشکاررہے گی تاہم ٹیکسٹائل اورلیدرجیسے برآمدی شعبوں میں معمولی اضافہ کی توقع ہے، بڑی صنعتوں کی پیداوار میں مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں کمی رہی تھی اورباقی مدت میں بھی اس میں کمی کارحجان جاری رہنے کاامکان ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کرونا کی عالمگیروباء نے پاکستان کی اقتصادی بڑھوتری پراضافی دباؤ ڈالا ہے اوراس کے نتیجہ میں طلب میں کمی اوربرآمدکنندگان، تجارت اورصنعتوں پراثرات مرتب ہوئے ہیں۔

رپورٹ میں کہاگیاہے کہ مالی سال 2020ء میں مہنگائی کی شرح 11.5 فیصد جبکہ ڈالرکے مقابلے میں روپے کی قدرمیں پہلے 7 ماہ کے دوران 9.8 فیصد گراوٹ کا اندازہ ہے۔ مالی سال 2021ء سے مہنگائی کی شرح کم ہوکر8.3 فیصد ہوجائیگی۔

رپورٹ میں کہاگیاہے کہ ایکسچینج ریٹ میں کمی اورضابطہ جاتی ڈیوٹیوں کے اطلاق سے مالی سال 2020ء میں مالیاتی خسارے میں کمی کاتسلسل برقراررہے گا اورجی ڈی پی کے تناسب سے یہ 2.8 فیصد تک رہنے کاامکان ہے۔

رپورٹ میں کہاگیاہے کہ پاکستان کے موجودہ میکرواکنامک چیلنجز اس بات کے متاضی ہیں کہ سماجی تحفظ، صحت، تعلیمی نظام اورکمزورطبقات کیلئے ریلیف کی فراہمی میں مزید بہتری لائی جائے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here