ہانگ کانگ،لندن: ہانگ کانگ اور شنگھائی بینکنگ کارپوریشن (ایچ ایس بی سی) نے اپنی سالانہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ اوورہالنگ کی وجہ سے آئندہ تین سالوں میں اثاثوں میں 100 ارب ڈالر کمی کی جائے گی اور امریکہ اور یورپ میں کاروبار محدود کرنے سے 35 ہزار نوکریاں ختم ہو جائیں گی۔
رپورٹ کے مطابق بینک کو حریف بینکوں کی وجہ سے سخت مشکلات کا سامنا ہے جب کہ ایچ ایس بی سی کو شرح سود میں کمی، کرونا وائرس اور بریگزٹ کے باعث بڑی عالمی منڈیوں میں سست شرح نمو کا سامنا ہے اور اپنے کاروبار کو بڑھانے کے لیے خاصی تگ و دو کرنا پڑ رہی ہے۔
بینک کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے نجی شعبے اور اور دیگر کاروباروں کو ضم کرنے اور اخراجات کو 4.5 ارب ڈالر کم کرنے کیلئے امریکہ میں اپنی ریٹیل برانچز کو بند کرنے پر غور کر رہا ہے۔ ختم کرنے کا سوچ رہے ہیں۔
بینک کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے باعث جہاں ملازمین کا کام متاثر ہوا ہے وہی کسٹمرز کی تعداد بھی کم ہوئی ہے جس سے بینک کی آمدن میں بھی واضح کمی آئی ہے اور سپلائی چین میں رکاوٹوں کا اثر قرضوں پر بھی پڑا ہے۔
چیف ایگزیکٹو آفیسر ایچ ایس بی سی نوئل کوئن (Noel Quinn) کا کہنا ہے کہ 2019ء کی تیسری سہ ماہی میں بینک کی آمدن ٹیکس ادائیگی کے بعد 13.35 ارب ڈالر سے بھی کم رہی جبکہ بینک نے 20.03 ارب ڈالر کا ہدف رکھا تھا۔