تیل اور گیس کی تلاش جاری، مطلوبہ گہرائی تک تقریباً پہنچ چکے: ندیم بابر

549

کراچی: وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے پیٹرولیم ندیم بابر نے بتایا ہے کہ تکنیکی مسئلے کی وجہ سے ڈرلنگ میں 5 سے 6 ہفتے ضائع ہوئے۔ ساڑھے 3 ہزار میٹر کی گہرائی پرکنواں ناکارہ ہوا جس سے تاخیر ہوئی۔نجی نیوز چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ندیم بابر کا کہنا تھا کہ آف شور ڈرلنگ بہت اچھے اور احسن طریقے سے جاری ہے۔ مطلوبہ گہرائی تک تقریباً پہنچ چکے ہیں، 15 دن مزید درکار ہونگے۔ عید سے پہلے امید ہے کہ کچھ نتائج موصول ہونا شروع ہو جائینگے۔
ندیم بابر کا کہنا تھا کہ تکنیکی مسئلے کی وجہ سے ڈرلنگ میں 5 سے 6 ہفتے ضائع ہوئے۔ ساڑھے 3 ہزار میٹر کی گہرائی پرکنواں ناکارہ ہوا جس سے تاخیر ہوئی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پچھلے مالی سال کے دوان 450 ارب روپوں کا گردشی قرضہ بنا۔ چوری، لائن لاسز اور عدم ادائیگی سے 160 ارب سالانہ کا نقصان ہے۔ چوری کیخلاف مہم سے 4 ماہ میں 61 ارب کی وصولی بڑھائی ہے۔ 61 ارب میں 37 ارب چوری کے تھے جو ہم نے پکڑے۔انہوں نے بتایا کہ ہم بجلی دینے کی پوری لاگت وصول نہیں کر پار رہے ہیں۔ سستی بجلی کی وجہ سے خزانے پر سبسڈی کا بوجھ بڑھتا جا رہا ہے۔ پرانی حکومتیں سبسڈی دیتی تھیں لیکن اسے بجٹ میں شامل نہیں کیا جاتا تھا۔ جون 2018ء میں 157 ارب کی سبسڈی تھیں جو ادا نہیں کی گئی۔وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے پیٹرولیم ندیم بابر نے بتایا کہ پچھلے 5 سالوں میں پیداوار بڑھی لیکن ٹرانسمیشن پر کام نہیں ہوا۔ پچھلی گرمیوں میں کئی بار ٹرانسمیشن کی وجہ سے بجلی نہیں دی جا سکی۔ 3700 میگاواٹ ٹرانسمیشن کی وجہ سے سپلائی نہیں کی جا سکی تھی۔ ٹرانسمیشن کی وجہ سے پاور پلانٹس بجلی فروخت نہیں کر پاتے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here