اسلام آباد: پاکستان ہائوسنگ کانفرنس کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب میں پاکستان مارٹگیج ری فنانس کمپنی لمیٹڈ (پی ایم آر سی) نے وزیر اعظم عمران خان اور ورلڈ بنک حکام کی موجودگی میں کم قیمت گھروں میں سرمایہ کاری کے لیے 4.8 ارب روپے کے معاہدوں اور یادداشتوں پر دستخط کیے.
یہ معاہدے ہائوس بلڈنگ فنانس کمپنی اور عسکری کمرشل بنک، فرسٹ ویمن بنک، بنک اسلامی، اور خوشحالی مائیکروفنانس بنک کے مابین طے پائے.
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پانچ سال میں پچاس لاکھ گھروں کی تعمیر ایک بڑا ٹارگٹ ہے تاہم ضروری انفراسٹرکچر نہ ہونے اور گروی سے متعلق غیر موثر قوانین کی وجہ سے بنک قرضے دینے میں ہچکچا رہے ہیں.
تاہم انہوں نے کہا کہ ایسے مسائل پر قابو پانے اور 50 لاکھ گھروں کی تعمیر ممکن بنانے کیلئے حکومت سٹیٹ بنک اور ورلڈ بنک کے ستھ ملکر کام کر رہی ہے.
اس موقع پر ورلڈ بنک کے کنٹری ڈائریکٹر Illango Patchamuthu نے کہا کہ پاکستان میں کسی شخص کو ذاتی گھر بنانے میں پچیس لگ جاتے ہیں جبکہ دنیا میں یہ شرح پانچ سال ہے.
انہوں نے کہا کہ اس منصوبے میں سرمایہ کاری کیلئے ورلڈ بنک نے پی ایم ار سی کے ذریعے 140 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے. انہوں نے پی ایم آر سی کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ ضرورت پڑنے وہ ہر طرح کی مدد کیلئے تیار ہونگے.
پی ایم آر سی کے مینجنگ ڈائریکٹر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر مدثر ایچ خان نے کہا کہ پاکستان مارٹگیج ری فنانس کمپنی (پی ایم آر سی) در اصل حکومت پاکستان، سٹیٹ بنک اور ورلڈ بنک گروپ کا مشترکہ منصوبہ ہے جو خاص طور پر اوسط اور کم آمدنی والے لوگوں کیلئے سستے گھروں کی تعمیر میں سرمایہ کاری کیلئے قائم کیا گیا ہے، اس میں سرمایہ کاری بنکوں، ڈی ایف آئیز، ہائوسنگ فنانس کمنیز، کیپیٹل مارکیٹ کی ترقی اور طویل المدتی مختص ریٹ کے بانڈز اور سکوک کے ذریعے سرمایہ کاری کی جاتی ہے.
اس ادارے کا آغاز نومبر 2018ء میں ہوا اور مختصر عرصے میں یہ مالیاتی شعبے میں اپنی پوزیشن مستحکم کرچکا ہے. اس میں51 فیصد حصہ نجی کمرشل بنکوں کا ہے جبکہ 49 پبلک سیکٹر یا حکومت حصہ دار ہے. پی ایم آر سی لیکویڈیٹی مزید بڑھانے کیلئے جلد فکسڈ ریٹ بانڈز کا اجراء کریگا.