کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت ورلڈ بینک، محکمہ خزانہ اور محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ (پی اینڈ ڈی) کاجمعہ کو اجلاس ہوا۔اجلاس میں ورلڈ بینک کی اکنامسٹ مہوش اشرف، لیڈ اکنامسٹ فرنانڈو بلانکو ، کنسلٹنٹ ایرئل میلامڈ سمیت پرنسپل سیکرٹری ساجد جمال ابڑو، سیکرٹری فنانس اور پی اینڈ ڈی کے افسران نے شرکت کی ۔
اجلاس میں میڈیم ٹرم مالیاتی فریم ورک بنانے کے لیے ورلڈ بینک کی ٹیکنیکل سپورٹ پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ مالی ذمہ داریاں اور قرضوں کے حوالے سے قانون سازی کرنے پر بھی غورکیا گیا ہے۔اجلاس میں بتایا گیا ہے کہ اس وقت سندھ حکومت کے پاس کوئی ایکٹ نہیں جس سے بیرون قرض ریگیولیٹ کیئے جائیں۔اس موقع پر وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ ہم ورلڈ بینک ٹیکنیکل سپورٹ کے ذریعے سندھ کو معاشی طور پر مستحکم بنانا چاہتے ہیں۔فسکل فریم ورک کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ فسکل فریم ورک بنانے سے ملک کی معیشت میں استحکام آئے گا اور اس کے ساتھ ساتھ سوشل سیکٹر میں مزید انویسٹمنٹ بھی کر یں گے۔
وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت ورلڈ بینک، محکمہ خزانہ اور پی اینڈ ڈی کا اجلاس
ہم ورلڈ بینک ٹیکنیکل سپورٹ کے ذریعے سندھ کو معاشی طور پر مستحکم بنانا چاہتے ہیں، مرادعلی شاہ