تہران: ایران میں نوٹوں کی چھپائی کی لاگت کرنسی کی قدر سے تجاوز کر گئی۔ایران کے مرکزی بینک کے چیئرمین عبدالناصر ہمتی نے کہا ہے کہ مقامی کرنسی کے چار صفر کم کرنے کے عمل میں دو سال کا عرصہ لگ سکتا ہے،اس کے بعد نئے نوٹ پرانے نوٹوں کی جگہ سکیں گے۔
انھوں نے کہاکہ نئے کرنسی نوٹوں کی پرنٹنگ پر ان کی مالیت سے زیادہ لاگت آ رہی ہے،500 تومان کرنسی نوٹوں پر 400 تومان خرچ ہو رہے ہیں۔یاد رہے کہ ایرانی کرنسی کی قدر ڈالر کے مقابلے نصف ہو جانے سے وہاں افراط زر کی شرح بھی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔