اسلام آباد: سنٹرل ڈیویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کا اجلاس ڈپٹی چئیرمین پلاننگ کمیشن و وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات مخدوم خسرو بختیار کی زیر صدارت ہوا ، اجلاس میں سیکرٹری پلاننگ ظفر حسن، وفاقی وزارتوں اور صوبائی محکموں کے اعلی حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں آبی وسائل ، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ، صحت سے متعلق منصوبے پیش کیے گئے۔اجلاس میں 46.5ارب کے نئی گج ڈیم، پولیو کے خاتمے کے لیے منصوبہ 986 ملین ڈالرز جبکہ پنجاب پولیس کے لیے ایک مربوط کمانڈ اینڈ کنٹرول مواصلات مرکز کی تعمیر کے لیے 17520.408 ملین روپے کے منصوبے حتمی منظوری کے لیے ایکنک بھجوا دیے گئے۔ سی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس میں وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز کی جانب سے پولیو کے خاتمے کے حوالے سے 986 ملین ڈالرز کی لاگت کا نطر ثانی شدہ منصوبہ پیش کیا جس کا مقصد ملک میں پولیو کا خاتمہ کو یقینی بنانا ہے ۔وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات خسرو بختیار نے اس منصوبے پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ملک سے پولیو کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیحات میں سے ایک ہے ، وفاقی وزیر نے کہا کہ اس منصوبے کی ہم آہنگی اور عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں۔ اجلاس میں منصوبے کو حتمی منظوری کے لیے ایکنک بھجوا دیا گیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے سی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس میں اس منصوبے کی عبوری منظوری دی گئی تھی۔ نظرثانی شدہ تین سالہ منصوبے کی لاگت 347 ملین ڈالر ہے۔ وزارت آبی وسائل کی جانب سے 46555.29 ملین روپے کی لاگت کا نظر ثانی شدہ منصوبہ نئی گج ڈیم پیش کیا گیا۔ نئی گج ڈیم منصوبہ صوبہ سندھ میں آبنوشی و آبپاشی میں معاون ثابت ہو گا۔ جس پر سیکرٹری منصوبہ بندی ظفر حسن کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت وزارت آبی وسائل کے ساتھ مل کر اس منصوبے پر عملدر آمد کو یقینی بنائے۔ اجلاس نے نئی گج ڈیم منصوبے کو حتمی منظوری کے لیے ایکنک بھجوا دیا۔ سی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس میں حکومت پنجاب کی جانب سے پنجاب پولیس کے لیے ایک مربوط کمانڈ ، کنٹرول اور مواصلات کا مرکز بنانے کے لیے 17520.408 ملین روپے کی لاگت کا منصوبہ پیش کیا گیا ، جسے اجلاس نے مزید منظوری کے لیے ایکنک کو بھجوا دیا۔