مایوس کن کارکردگی، اعلیٰ وزارتوں اور عہدوں پر تبدیلیوں کے امکان

وزیر خزانہ اسد عمر، ایف بی آر چیئرمین اور گورنر سٹیٹ بینک کے عہدوں سے برخواست ہونے کا امکان_____ کپتان کا وزیر توانائی عمر ایوب کو وزارت خزانہ کا قلمدان دینے پر غور، ذرائع_____ وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ ’’وزیر اعظم نے مجھ پر اعتماد کرتے ہیں‘‘

517

اسلام آباد: بارہا وضاحت و تردید کے بعد بھی وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے وزیر خزانہ اسد عمر کو وزارت سے ہٹائے جانے کی اطلاعات گردش میں ہیں۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اسد عمر کے علاوہ گورنر سٹیٹ بینک طارق باجوہ اور چیئرمین ایف بی آر ڈاکٹر جہانزیب خان کو بھی اپنے عہدوں سے مستعفی ہونا پڑے گا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم امور خزانہ سے خوش نہیں ہیں اور اسد عمر کو وزارت سے برطرف کرکے وزیر توانائی عمر ایوب کو وزارت خزانہ کا قلمدان دینے پر غور کیا جا رہا ہے اور اہم وزارتوں کی اس تبدیلی کو سٹاک ایکسچینج انڈیکس کے استحکام تک کیلئے مختصر وقت کیلئے مؤخر کیا گیا ہے۔
تاہم پھر بھی اسد عمر وفاقی کابینہ کا حصہ ہوں اور اس بات کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وہ اب وزیر توانائی یا وزیر ترقی و منصوبہ بندی کی حیثیت سے کابینہ کا حصہ بنیں گے، ذرائع

تاجر برادری بھی اسد عمر سے نالاں

ذرائع کے مطابق اسد عمر کو وزارت سے ہٹائے جانے کی بڑی وجہ پیسے کی قدر میں کمی کے باعث کاروباری حضرات کو پیش آنے والے مسائل ہیں جن سے متعلق سابق سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی جہانگیر خان ترین نے وزیراعظم عمران خان کو آگاہ کیا تھا۔

گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے حال ہی میں آئیڈیاز ایکسپو میں شرکت کی غرض سے کراچی کا دورہ کیا جہاں ان کی ملاقات سٹاک مارکیٹ کے بڑے تاجروں سے ہوئی، ان کا کہنا تھا کہ ’’ملاقات کے دوران کراچی کی تاجر برادری نے اسد عمر کے نامناسب رویہ کی شکایت کی، تاجر برادری کے مطابق اسد عمر ملنے سے بھی گریزاں ہیں‘‘۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ گورنر سندھ نے واپسی پر جہانگیر ترین کو شہر قائد کے کاروباری حضرات کے مسائل سے آگاہ کیا اور جانگیر خان ترین نے یہ مسئلہ وزیراعظم کے سامنے پیش کیا ذرائع مطابق یہ بھی عمران خان کے نالاں ہونے کی وجہ بنی جس کے بعد عمران خان نے اسد عمر کو فوری طور پر کراچی کی تاجر برادری سے ملاقات کی ہدایت کی تھی۔
اس کے بعد وزیر خزانہ نے کراچی کے چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے ایک وفد سے منگل کے روز ملاقات کی تھی۔

گورنر سٹیٹ بینک بھی برطرف ہوں گے؟

ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان گورنر سٹیٹ بینک طارق باجوہ کو بھی عہدے سے ہٹا کر ان کی جگہ ڈاکٹر شمشاد اختر کی بطور گورنر سٹیٹ بینک تعیناتی پر غور کر رہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ گورنر سٹیٹ بینک سے خود ہی مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا گیا ہے اور اگر طارق باجوہ عہدے سے مستعفی نہیں ہوتے تو سٹیٹ بینک کے بورڈ کے توسط سے گورنر ان سے استعفے کا مطالبہ کر سکتے ہیں۔


ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر شمشاد اختر پچھلے کچھ دن سے وزارت خزانہ اور ریونیو بورڈ کے اجلاس میں شرکت کر رہی ہیں تاکہ آنے والے مسائل سے نپٹنے کیلئے خود کو تیار کرسکیں۔

چیئرمین ایف بی آر بھی برطرف

کپتان نے چیئرمین ایف بی آر ڈاکٹر جہانزیب خان کو بھی عہدے سے فارغ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ان کی جگہ ان لینڈ ریونیو سروسز کے سابق افسر شاہد حسین اسد کو لگائے جانے کا امکان ہے۔ شاہد حسین اسد ٹیکس سے متعلق تمام مسائل پر ماہرانہ عبور رکھتے ہیں

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here